| ہیں اس قدر ہوئے مایوس لوگ مسجد سے |
| چُرا کے لے گئے فانوس لوگ مسجد سے |
| جسے امام نے رکھّا چھپا کے دیر تلک |
| وہ چندہ لے گئے کنجوس لوگ مسجد سے |
| خدا کا گھر جو سمجھتے تھے لوگ ڈرتے تھے |
| نہ خوف اب کریں محسوس لوگ مسجد سے |
| خدا سے مانگنے عزّت یہاں جو آتے تھے |
| بچاتے دیکھے ہیں نامُوس لوگ مسجد سے |
| خبر جو بچوں کی آنے سے ہوتے ہیں بد نام |
| بہت سے جبّے میں ملبوس لوگ مسجد سے |
| عمل تو دور نہیں علم بھی ذرا ان کو |
| کہ منسلک ہوئے منحوس لوگ مسجد سے |
| خدا کرے کہ زمانہ وہ جلد پھر آئے |
| ملا کریں ہمیں قدّوس لوگ مسجد سے |
| خدا کے ذکر کی خاطر بنائی جائیں پھر |
| ہوں ویسے جیسے تھے مانوس لوگ مسجد سے |
| خدا کا خانہ بھی طارِق ہوا ہے اب مشکوک |
| پکڑ کے لاتے ہیں جاسُوس لوگ مسجد سے |
معلومات