ایک ہنگامہ جو برپا کر دے
کارنامہ تُو کچھ ایسا کر دے
عزم کو رکھنا بُلند اتنا کہ رب
تُو جو چاہے وہی تیرا کر دے
حوصلہ دے وہ جگر کو پیارے
جو چٹانوں کو بھی ریزہ کر دے
سوزِ دِل سے نہ پریشاں ہونا
یہ کہیں تم کو نہ پسپا کر دے
کر گزر ایسا جُنوں میں اے دِل
عرش والوں کو بھی حیراں کر دے
خود کو موقوف نہ رکھ تُو یاں تک
کہکشاں پر بھی جاں افشاں کر دے
عشق میں گُل کھِلا ایسا زیدؔی
تا اَبد جو تمھیں زندہ کر دے

0
65