ایک ہنگامہ جو برپا کر دے |
کارنامہ تُو کچھ ایسا کر دے |
عزم کو رکھنا بُلند اتنا کہ رب |
تُو جو چاہے وہی تیرا کر دے |
حوصلہ دے وہ جگر کو پیارے |
جو چٹانوں کو بھی ریزہ کر دے |
سوزِ دِل سے نہ پریشاں ہونا |
یہ کہیں تم کو نہ پسپا کر دے |
کر گزر ایسا جُنوں میں اے دِل |
عرش والوں کو بھی حیراں کر دے |
خود کو موقوف نہ رکھ تُو یاں تک |
کہکشاں پر بھی جاں افشاں کر دے |
عشق میں گُل کھِلا ایسا زیدؔی |
تا اَبد جو تمھیں زندہ کر دے |
معلومات