دل مچل جاتا ہے، تم ساتھ رہو
غم پگھل جاتا ہے، تم ساتھ رہو
دوری ہو جان نکل جاتی ہے یہ
دم سنبھل جاتا ہے، تم ساتھ رہو
میری زلفوں کو اگر تم چھو لو
خم نکل جاتا ہے، تم ساتھ رہو
دور ہوتے ہو بدن کانپتا ہے!
رم اچھل جاتا ہے، تم ساتھ رہو
آخرِ دن نا تُو دامن کو چھڑا
نم کنول جاتا ہے، تم ساتھ رہو

0
45