حوصلہ عشق کا پسپا نہیں دیکھا جاتا |
زندگی یوں تجھے رسوا نہیں دیکھا جاتا |
آ مرے پیار گلے تجھ کو لگا لوں اپنے |
رنج میں آنسو کو بہتا نہیں دیکھا جاتا |
تو مرے پاس ذرا آ کہ چلیں باغ کو ہم |
پھول ، رنگت کو تو تنہا نہیں دیکھا جاتا |
اُس کی بے مہر محبت نے رلایا مجھ کو |
جس سے بن پیار کے سپنا نہیں دیکھا جاتا |
بد دعا کوئی مری ماں نہ تجھے دے بیٹھے |
خستہ حالی میں تو بیٹا نہیں دیکھا جاتا |
تیرے اِس سرد رویے سے تڑپتا ہے دل |
ٹھنڈ سے جسم کا جمنا نہیں دیکھا جاتا |
اُس نے عثمان پکارا تو سبھی ترک کیا |
کسی مشکل میں ہو اپنا ، نہیں دیکھا جاتا |
معلومات