دیکھا نہ کائنات میں ایسا مباہلہ
انوارِ کبریاء میں ہو ڈوبا مباہلہ
جھوٹوں پہ لعنتوں کا ہے صحرا مباہلہ
بے لعن ہی رسول نے جیتا مباہلہ
کرتا ہے بحث آج کا مُلا بلا سبب
جاہل کی عقل میں نہیں آتا مباہلہ
انکا کلام ہی تو خدا کا کلام ہے
راہب کو ان کا رتبہ بتاتا مباہلہ
گر یہ پہاڑ کو کہیں جا اپنی چھوڑ دے
ہر گز نہ ان سے کرنا نصاریٰ مباہلہ
صائب نصیب کِھل گیا لکھ کر یہ منقبت
میرے قلم نے جیسے ہی لکھا مباہلہ۔

0
37