ہم روئے تھے ہنسے تھے ابھی کل کی بات ہے
ہم ساتھ جا رہے تھے ابھی کل کی بات ہے
رنجور دل شکستہ اداس اور پا بہ گل
کتنے ہی غم سہے تھے ابھی کل کی بات ہے
آوارہ بے مراد لا حاصل فضول ہم
کتنا جلے بجھے تھے ابھی کل کی بات ہے
شادی ہنسی خوشی وہ محبت وہ گھر مرا
ارمان سب بہے تھے ابھی کل کی بات ہے
عثمان جن سے روٹھ کے خود کو کیا تباہ
دل میں وہی بسے تھے ابھی کل کی بات ہے

0
56