آتی ہے آندھی چلو زرا دیکھتے ہیں
رکھ کر در پر اپنا دِیّا دیکھتے ہیں
خواب زمین پہ ہمیں اترنا ہے ساتھی
روکتا ہے کیسے ہمیں دریا دیکھتے ہیں
تاریکی سے ابھی دامن چھُڑانا ہے
سورج کو بنا کر ہم نوا دیکھتے ہیں
وہ گیا تو پھر لوٹ کر آیا نہیں افری
چلو پھر اُٹھا کر دستِ دُعا دیکھتے ہیں

0
4