محفل ہے مصطفی کی سرشار آ رہے ہیں
جو یادِ دلربا میں آنسو بہا رہے ہیں
گردن جھکائی سب نے دل کو بھی ہے جھکایا
ادراک میں یہ اپنے بطحا کو جا رہے ہیں
سننا ثنا نبی کی گھیرا ہے رحمتوں کا
مجلس میں آئے ہیں جو قسمت بنا رہے ہیں
خدمت میں سارے حاضر عجز و نیاز سے ہیں
جو ذکرِ مصطفیٰ سے سانسیں سجا رہے ہیں
خالی ہیں زہن ان کے اوہامِ ہر دہر سے
یادِ نبی سے رونق من میں لگا رہے ہیں
آئی رِدا ہے ان پر حاتف سے نورِ حق کی
یہ بحرِ کرم میں سب غوطے لگا رہے ہیں
محمود روح ان کی جگمگ ہے روشنی سے
رحمت کے باراں ان پر بطحا سے آ رہے ہیں

76