اچھا سا ایک کارڈ اور موتیے کے پھول |
ہم کو بھی یار آتے ہیں یہ پیار کے اصول |
اک دن بہک کے ڈھونڈا ہتھوڑے کو فون سے |
دیکھا تھا ایک خانے میں لکھا کہیں پہ ٹول |
ویسے تو بار بار تجھے دیکھتے نہیں |
لیکن ترے خیال کو ہم دے رہے ہیں طول |
ایسا نہیں کہ ہم کو خبر ہی نہیں ہے دوست |
تو جو بنا رہا ہے تو ہم بن رہے ہیں فول |
ہم نے بھی زاویوں کو سمجھنا ہے آپ سے |
ہم کو بھی راس آئے گی پھر ایٹ بال پول |
معلومات