میری میت پہ لوگ آئیں گے
چند آنسو بھی وہ بہائیں گے
زندہ ہوں کوئی پوچھتا ہی نہیں
پھول تربت پہ وہ بچھائیں گے
وہ زمیں پر کوئی فرشتہ تھا
لوگ لوگوں کو یہ بتائیں گے
آج روٹھے ہیں مجھ سے اپنے بھی
غیر کل میرے گیت گائیں گے
بھوک سے آج مر گیا شاہد
مجھ کو دفنا کے لوگ کھائیں گے

0
54