سُکھوں کے ساتھ گھنے سے غموں کے پہرے ہیں |
قدم قدم پہ گلستاں میں خار بکھرے ہیں |
زبان سے کہے توحید پر عمل خالی |
فقط ہمارے یہ تو لمبے چوڑے دعوے ہیں |
انانیت سے بھری ہوئی زندگی ساری |
دبوچ لیگا فرشتہ تو پھر اندھیرے ہیں |
لعیں نے مخمصہ پیوست دل میں کر ڈالا |
ہوائے نفس میں کیسے سبھی ہی الجھے ہیں |
تماشہ تو نہیں کچھ جب کہ دیکھتے آئیں |
عذاب رب کا کئی بار ہم نے جھیلے ہیں |
شریف بننے کی محنت ضروری ہی سمجھے |
رذیل سی کریں حرکت تو پھر کمینے ہیں |
لگن سمانے سے ناصؔر مشن بنے آساں |
تھپیڑے کھاتے رہیں جو، وہ صرف نکھرے ہیں |
معلومات