سنو...!! کہتے رہو تم
ہمہ تن گوش ہوں میں
ابھی گویائی میں بس
کسی صحرا کی مانند
فقط خاموشیوں کی
وہی دلدوز چیخیں
سنائی دے رہی ہیں
تمہارے لفظ ایسے میں
دہکتی ریت پر اے دوست
بے رت بارش کے جیسے
برَستے جا رہے ہیں
تمہارا پاس ہونا
بھیانک رت جگوں سے
مجھے محفوظ رکھتا ہے
یونہی بیٹھے رہو تم
بہت مدہوش ہوں میں
سنو کہتے رہو تم
ہمہ تن گوش ہوں میں....!!!!

116