ایک ربط تھا اب زوال ہے
غمِ عشق بھی اک وبال ہے
تھک گیا ہوں زندہ رہ رہ کہ میں
اب تو مرنا مجھ کو حلال ہے
یہ جو سانس خستہ سی چل رہی
میرے ضبط کا یہ کمال ہے
پر تپاکی سے مل رہے ہیں وہ
میرا پھر سے لگتا قتال ہے
اتنی جلدی کیوں آگئے ہیں آپ؟
زندہ ہوں میں، بس دم بے حال ہے
کیا مرا جنازہ ہے اٹھ رہا؟
آج جشن کا اک دھمال ہے
آنسو تو گرا تھا ان آنکھوں سے
میرے قاتل کو میرا خیال ہے

0
61