ہر بات کیوں انوکھی ہوتی ہے عاشقی کی |
مجنوں ہوا کسی کا لیلیٰ ہوئی کسی کی |
مہلت ملی ہے ہم کو تھوڑی سی اس جہاں میں |
اتنی سی ہے کہانی اے یار زندگی کی |
حیوان بن گیا ہے نفرت کی زہر پی کر |
اس دور میں نہیں کچھ اوقات آدمی کی |
باقی نہیں رہا ہے اب فرق کوئی ان میں |
دشمن نے دشمنی کی اپنوں نے کیا کمی کی |
دولت ہو پاس گر تو بنتے ہیں دوست سب ہی |
مشکل کے وقت ہوگی پہچان دوستی کی |
اب تک ہوں طفل مکتب اس فن میں اے ثمر ؔ |
تعریف کیا کروں میں اب اپنی شاعری کی |
معلومات