| وقت کا اعتبار کرتے ہیں |
| جُرم یہ بار بار کرتے ہیں |
| جانے والے بھلا کہاں رُکتے |
| لاکھ ہم انتظار کرتے ہیں |
| چند گَڑیاں جہاں نہیں ملتیں |
| پر جتن ہم ہزار کرتے ہیں |
| اشک آنکھوں میں اب نہیں آتے |
| دل کو بس بے قرار کرتے ہیں |
| اپنے الفاظ میں صداقت ہے |
| لفظ یہ آشکار کرتے ہیں |
| دل کی دنیا رئیس ہے اپنی |
| جس کو رنگِ بہار کرتے ہیں |
معلومات