*22 جمادی الثانی یومِ وصال خلیفۂ اول سیدنا صدیقِ اکبر رضی اللہ عنہ*
وہ آئے تھے جہاں میں محمد ﷺ کے واسطے
صدیقؓ پر ختم ہیں وفاؤں کے راستے
دکھلا دیا نبھا کے جو وعدہ وفاؤں کا
صدیقؓ کو سلام ہے چلتی ہواؤں کا
وہ آج کی طرح ہی ہمیشہ سے پاس تھے
وہ آئے تھے جہاں میں محمدﷺ کے واسطے
اول ستونِ دین بھی اکبرؓ کی ذات ہے
دنیا میں ساتھ تھاجو ابھی بھی وہ ساتھ ہے
دنیا کے تھے امیر نبیﷺ کے وہ داس تھے
وہ آئے تھے جہاں میں محمدﷺ کے واسطے
راضی خدا ہے ان سے یہ راضی خدا سے ہیں
یہ عشق میں رسولﷺ کے آگے ہوا سے ہیں
مر مٹتے تھے نبیﷺ کے لئے حق شناس تھے
وہ آئے تھے جہاں میں محمدﷺ کے واسطے
فاروقؓ بھی گواہ ہے اس وقت کا میاؔں
جب چھوڑ کر چلے مرے صدیقؓ یہ جہاں
ہر آنکھ اشکبار تھی جسکی وہ آس تھے
وہ آئے تھے جہاں میں محمدﷺ کے واسطے
*میاؔں حمزہ*

110