تجھ کو ہر روز ہم ستائیں گے
گر تو روٹھے تو ہم منائیں گے
دل میں جو کچھ ہے وہ بتائیں گے
تجھ سے کچھ بھی نہ ہم چھپائیں گے
امن کے گیت گنگنائیں گے
درد سہہ کے بھی مسکرائیں گے
جلوہ گر ہو بھی انجمن میں تو
گھر و آنگن کو ہم سجائیں گے
تجھ کو بُستان سے جو الفت ہے
گل و بوٹے بھی ہم بچھائیں گے
تجھ سے چاہت ہے کتنی شدت سے
شہر میں سب کو ہم بتائیں گے
تجھ سے حسانؔ کا یہ وعدہ رہا
دور تجھ سے کبھی نہ جائیں گے

0
13