تجھ کو ہر روز ہم ستائیں گے |
گر تو روٹھے تو ہم منائیں گے |
دل میں جو کچھ ہے وہ بتائیں گے |
تجھ سے کچھ بھی نہ ہم چھپائیں گے |
امن کے گیت گنگنائیں گے |
درد سہہ کے بھی مسکرائیں گے |
جلوہ گر ہو بھی انجمن میں تو |
گھر و آنگن کو ہم سجائیں گے |
تجھ کو بُستان سے جو الفت ہے |
گل و بوٹے بھی ہم بچھائیں گے |
تجھ سے چاہت ہے کتنی شدت سے |
شہر میں سب کو ہم بتائیں گے |
تجھ سے حسانؔ کا یہ وعدہ رہا |
دور تجھ سے کبھی نہ جائیں گے |
معلومات