عذر ہوۓ غالب پابندی ملنے پر ہوٸ |
عشق وہ جو منہ زور تھا مغلوب ہو گیا |
مجھ کو نہ آٸ سمجھ ان تیری اداؤں کی |
شخص جو تھا طالب کبھی مطلوب ہو گیا |
دنیا نے سزا دی اسے جرمِ وفا کے لیۓ |
زندہ تو وہ ہے گرچہ مصلوب ہو گیا |
بن کے سورج چمکا جو میرے افق کے پار |
وقت کا چکر چل گیا غروب ہو گیا |
ہوتا ہو ہر کام ان کا خراب زیرِ عشق |
حیرت ہوٸ وہ شخص خوش اسلوب ہو گیا |
معجزہ ہے معرکہ ہے جو بھی ہے یہ سب |
فخر کبھی جو کام تھا معیوب ہو گیا |
ہمایوںؔ |
معلومات