اچھے کو ہر کوئی اچھا دکھائی دے
بر ے کو ہر کوئی برا دکھائی دے
اپنوں سے کرتے ہیں سب پیار پر اچھا
وہ جسے غیر بھی اپنا دکھائی دے
یارو قوت ارادی ایک نعمت ہے
با عمل ہی کو تو اللہ دکھائی دے
جو مقامِ خودی کو کھوج لیتا ہے
بے خُودِی میں اسے ضیاء دکھائی دے
روشنی بھی نفس کے قیدیوں کو تو
ہاں گَھٹا ٹوپ اَن٘دْھیارا دکھائی دے
ہر برائی سے چھٹکارا بھی ممکن ہے
گر ر حی م اور رحماں دکھائی دے
نیکی کو جس نے بھی تا بع بدی کے کیا
اچھا ئی میں اسے بَلا دکھا ئی دے

18