کب کا وہ تو روٹھ چکا ہوتا
الفت سے اگر نہ باندھا ہوتا
میں کب سے اکیلا رہتا ہوتا
رشتوں نے اگر نہ جکڑا ہوتا
سر درد وہ نا ہو تا بے دردی
ہر وقت جسے نہ پکڑا ہوتا
رشتے میں بناتا اور بے حد
مرکز سے اگر میں اکھڑا ہوتا
سب کو میں گلے لگاتا خود ہی
تجھ سے میں اگر نہ روٹھا ہوتا

0
59