اے سیدہ پاکؑ کے دُلارو، تمہیں ہمارا سلام ہر دم
کتابِ لاریب کے سپارو، تمہیں ہمارا سلام ہر دم
امامِ بَر حقؑ کے جاں نثارو، تمہیں ہمارا سلام ہر دم
محمدی دیں کے سازگارو، تمہیں ہمارا سلام ہر دم
اے ملکِ صبرو رضا کے شاہو، اے زُمرہِ فقر کے اِمامو
اے کشورِ حق کے تاجدارو، تمہیں ہمارا سلام ہر دم
یہ باغ دینِ خدا تعالی تمہارے خوں کی مہک سے مہکا
جنابِ زہرا کے گُل عذارو تمہیں ہمارا سلام ہر دم
جنابِ عباس و حضرتِ حُر شَبِیہِ احمد حبیب و جعفر
حُسینی لشکر کے شہسوارو، تمہیں ہمارا سلام ہر دم
کوئی جو قصہ تمہارا کہہ دے کلیجہ ہو جائے ٹکڑے ٹکڑے
اے کربلا والو دل فگارو تمہیں ہمارا سلام ہر دم
حکومتیں بھی نوازتے ہو سعادتیں بھی نوازتے ہو
علی کے بیٹو عطا شعارو تمہیں ہمارا سلام ہر دم
حسینؑ سے کی جنہوں نے بیعت طلب سبھی پر ہماری لعنت
حُسینؑ کے سب طلب گزارو، تمہیں ہمارا سلام ہر دم
اے کوچہِ حضرتِ محمد کوئے نجف ریگ زارِ کربل
زمین پر چند خُلد زارو تمہیں ہمارا سلام ہر دم
بہ صورتِ عجز کہتے ہیں شاہدؔ اور احبابِ کربلائی
خدائی رازوں کے رازدارو، تمہیں ہمارا سلام ہر دم

0
92