جب تو مجھ کو جدا لوگوں سے نظر آیا تھا |
تجھ سے ملنے میں بلندی سے اتر آیا تھا |
کیوں مجھے وعدہ فراموش بھلایا تو نے |
تجھ سے ملنے میں اک آتش سے گزر آیا تھا |
تھا مری ذات میں شامل یا تھا مطلوب مجھے |
وہ جو اک شخص مرے دل میں اتر آیا تھا |
گلے اپنے لگا کر کے مجھے ماں ہی ملی |
مدتوں بعد میں جب لوٹ کے گھر آیا تھا |
میرے ہمراہ تھا وہ جب بھی سفر میں حسانؔ |
کتنی آسانی سے میں کر کے سفر آیا تھا |
معلومات