| دل میں آہستگی سے گھر کرنا |
| کام آساں نہیں مگر کرنا |
| دل میں رکھنا کوئی غرض مندی |
| سب دعاؤں کو بے اثر کرنا |
| تم ارادہ اڑان بھرنے کا |
| باندھ کر میرے بال و پر کرنا |
| دل سے مجھ کو بھلا کے پوچھا ہے |
| کس کو کہتے ہیں در بدر کرنا |
| لطف جاتا رہے تڑپنے کا |
| وار ایسا نہ کارگر کرنا |
| ساری دنیا میں بات پھیلا دی |
| کیا ضروری تھا نامہ بر کرنا |
| دل سے جب دل کو راہ ہے دل کی |
| دھڑکنوں کو پیامبر کرنا |
| کیا مرے دل کا حال ہے، میرے |
| بے خبر کو ذرا خبر کرنا |
| لوگ تو سادہ لوح ہوتے ہیں |
| خود کو اتنا نہ معتبر کرنا |
معلومات