وہ اک ہستی جس کو ہم ماں کہتے ہیں
بینا دل جس کو سارا جہاں کہتے ہیں
رونق بیت ہے وابستہ ماں کے دم سے
ورنہ تو بھرے گھر کو بھی ویراں کہتے ہیں
جب رخصت ہوئی ماں تو پسر نے رو کے یہ کہا
ماں تجھ بن مجھے لخت جگر کہاں کہتے ہیں
یا رب بارق پر ماں کا سایہ سلامت رکھ
ورنہ کہاں مجھے پیار سے کچھ میاں کہتے ہیں

0
87