دم یکایک نکل نکل جاۓ
دل اچانک پھسل پھسل جاۓ
ماہ رخ ایسی ہے وہ کیا کہنے !
روح میری مچل مچل جاۓ
پر فسوں قرب یار کی حدت
سارا عالم پگھل پگھل جاۓ
میں نے جانا کہ کچھ نہیں تھا میں
حشر کے دن دہل دہل جاۓ
کون سی مے پلائی ہے ساقی
گرتے پڑتے سنبھل سنبھل جاۓ
یہ بہانے نہ ملنے کے کاشف
طفل ہے کیا؟ بہل بہل جاۓ
-----------------------------
بحر : خفیف مسدس مخبون محذوف مقطوع
وزن : فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن

0
66