سنا ہے غم کو مٹا رہے ہیں
سنا ہے مشکل ہٹا رہے ہیں
گدا پہ رحمت سدا ہو ان کے
دعائیں ایسی دلا رہے ہیں
ہو رنج و مشکل گدا پہ آساں
گلِ مسرت کھلا رہے ہیں
خطائیں ساری مٹے گدا کی
معافیاں بھی دلا رہے ہیں
گدا وہ میرا دوبارہ آئے
ہاں یوں وہ در پر بلا رہے ہیں
حسین دلکش جمال ان کا
نگہ سے شربت پلا رہے ہیں
اے نور رکھ دے قلم تو اپنا
رضا ہی سب کچھ لکھا رہے ہیں
18 ذوالحجۃ الحرام 1444ھ
7 جولائی 2023

0
47