قید اک مدت سے کہف میں ہوں
جی میں ماضی کی گرفت میں ہوں
بُت کتنے سجا رکھے ہیں تم نے
میں تو ایفاۓ الست میں ہوں
ہر روز نئے معرکے کا ہے سامنا
میں جنگِ دست بدست میں ہوں
افری میں صدیوں کا بیٹا ہوں
حاضر میں کبھی سر گزشت میں ہوں

0
27