میری بس داستان اتنی ہے |
بات اپنی ہی صرف مانی ہے |
آج کا کام کل پہ ڈالا ہے |
کل کی پرواہ ہی نہیں کی ہے |
ہوا میں کیے کھڑے محل کتنے |
ان کو بنیاد پھر نہیں دی ہے |
من و سلویٰ کا انتظار کیا |
آرزو آج بھی اسی کی ہے |
بات ساری یہاں ہے محنت کی |
صرف باتوں سے وہ بہت کی ہے |
" دشمنوں نے جو دشمنی کی ہے " |
خود بھی میں نے کوئی کمی کی ہے |
آج سے ٹھان لی ہے یہ شاہد |
زندگی اک نئی شروع کی ہے |
معلومات