ہو سکے تو وفا کیجیے |
ورنہ کچھ ماورا کیجیے |
روبرو آئینہ کیجیے |
پھر کسی سے دغا کیجیے |
بیش دیکھا دوا کا اثر |
یار اب تم دعا کیجیے |
جو سروکار کوئی نہ ہو |
تو مجھے تم خفا کیجیے |
پیار جینے کو کافی نہیں |
عرض ہے ماسوا کیجیے |
جان ہی جان لیتی ہو جب |
اس میں عمرؔان کیا کیجیے |
معلومات