| میری جانب دیکھا کر |
| لوگوں کا مت سوچا کر |
| اوروں جیسی دکھتی ہے |
| یوں مت بال بنایا کر |
| میں تیرا تھا، تیرا ہوں |
| وہموں کا مت پیچھا کر |
| تو ہے شوخ گلابوں سی |
| سرخ عبایا پہنا کر |
| ان کے دم سے زندہ ہوں |
| آنکھوں کو مت ڈھانپا کر |
| شاموں میں مت بیٹھا کر |
| راتوں کو مت جاگا کر |
| میری جانب دیکھا کر |
| لوگوں کا مت سوچا کر |
| اوروں جیسی دکھتی ہے |
| یوں مت بال بنایا کر |
| میں تیرا تھا، تیرا ہوں |
| وہموں کا مت پیچھا کر |
| تو ہے شوخ گلابوں سی |
| سرخ عبایا پہنا کر |
| ان کے دم سے زندہ ہوں |
| آنکھوں کو مت ڈھانپا کر |
| شاموں میں مت بیٹھا کر |
| راتوں کو مت جاگا کر |
معلومات