میں تیری اُلفت کے چراغوں کو جلا کے رکھوں گا
یہ عشق تا عمر میں دل میں ہی چھپا کے رکھوں گا
میں کب سے خاموش ہوں کچھ نہیں کہا اب بھی میں نے
میں ایسے ہی راز یہاں یہ سب دُبا کے رکھوں گا

182