جاگی آنکھوں کے خواب ہوتے ہیں
کچھ تعلق عذاب ہوتے ہیں
ٹوٹنے تک یہ کچھ نہیں ہوتے
ٹوٹ جائیں تو خواب ہوتے ہیں
کچھ مسائل کا مسئلہ یہ ہے
حل کرو تو خراب ہوتے ہیں
وہ بتاتے ہیں انتظار ہے کیا
ہم جنہیں دستیاب ہوتے ہیں
کس کی باتوں میں آ ریا ہے تو
آئینے تو سراب ہوتے ہیں
زیست کا پیٹ ہی نہیں بھرتا
خرچ ہم بے حساب ہوتے ہیں
ہم کہ بے کار بس ہیں خود کے لئے
لوگ سب فیض یاب ہوتے ہیں

0
165