اگر وہ جذبہِ شدت ہی مر گیا تو تُو کہہ دے
میں تیرے واسطے اچھا نہیں رہا تو تُو کہہ دے
تجھے جدائی کی گر مل گئی دوا تو تُو کہہ دے
مِرے بغیر تجھے چین آ گیا تو تُو کہہ دے
اگر دل اپنا ہلکا ہے کرنا تم نے تو کر لے
 اگر مجھے کہنا ہے بُرا بھلا تو تُو کہہ دے
دیارِ جاناں سے جانے کے لیے ابھی شاہدؔ
 تمہارا دل آمادہ نہیں ہوا تو تُو کہہ دے

0
117