یہ راہِ عشق و وفا ہے رہِ سَقر نہیں یارو
یہاں پہ کیوں کسی کا کوئی ہم سفر نہیں یارو؟
یہ کیسی اُس کی محبت ہے کیسی اُس کی وفا ہے؟
میں مر رہا ہوں یہاں اور اُسے خبر نہیں یارو
یہ جو اِدھر دلِ شاہؔد میں روح سوز خلش ہے
یہ نامراد سی دل کی خلش اُدھر نہیں یارو

0
46