اپنی شوریدہ سری جوش کا دیوان میاں
ہم اگر بول پڑیں شہر میں سر کٹتے ہیں
یونہی ہنستا ہوا خوش باش ہے سمجھا ہم کو
ہم لبھی غم جو سنائیں تو جگر کٹتے ہیں

54