| یوں در بدر جو ڈھونڈھتا ہے تو زمانے میں |
| موجود ہے وہ شخص ترے ہر فسانے میں |
| رشتوں میں تم کبھی جو نہیں کرتے در گذر |
| گزرے نہ عمر ساری ہی رونے رلانے میں |
| اک ساتھ رہ کے رونے میں آتا ہے جو مزہ |
| تنہا کہاں وہ لطف سدا مسکرانے میں |
| ان اینٹ پتھروں کو سکھایا ہے بولنا |
| جاں ہے لگانی پڑتی مکاں گھر بنانے میں |
معلومات