جو چہرے پہ اپنے ہے سہرے لیے
نصیبوں میں ہے درد دہرے لیے
کشش تھی بلا کی یہ ہونا ہی تھا
ا مڈ آئے ملا بھی گجرے لیے
جو برسوں سے تیرا طلب گار تھا
وہ جذبے ابھی بھی ہے سجرے لیے
گلی میں تری میں نے دیکھا اسے
سعادت کے آنکھوں میں قطرے لئے
وراثت میں قدریں ملی ہیں جسے
بہت خوش ہے کاغذ بھی کورے لیے
GMKHAN

0
43