وعدہ تو وہ کریں گے نبھائیں گے بھی وہ کیا
سچ مُچ ہمارے ملنے کو آئیں گے بھی وہ کیا
مانا کہ ہم پہ جان بھی کر دیں گے وہ فدا
آزارِ عشق دل کو لگائیں گے بھی وہ کیا
سینے سے ہم لگا کے سکوں پائیں گے ضرور
دل کی لگی جو آگ بجھائیں گے بھی وہ کیا
سن کر کہانیاں انہیں افسوس ہے بہت
غم کو مرے فسانہ بنائیں گے بھی وہ کیا
ہم کو اکیلا دیکھ کے موقع ملا انہیں
بیتابیاں کچھ اور دکھائیں گے بھی وہ کیا
طارق ہمارا ان سے تکلّف نہیں کوئی
روٹھے اگر تو ہم کو منائیں گے بھی وہ کیا

0
44