‏کالی شب میں دور فلک پر
وہ جو تارا چمک رہا ہے
یاد ہے تم کو تم نے اک دن
اس کو دیکھ کے یہ بولا تھا
فانی جب تک یہ چمکے گا
تب تک ہم تم ساتھ رہیں گے
یا تو اب تم ان تاروں سے
باتیں کرنا بھول چکے ہو
یا پھر تم بھی سچ مچ اپنا
ہر اک قول بھلا بیٹھے ہو
چاہت کو دفنا بیٹھے ہو

73