مجھے احساس میرے پَر یقیں ہے
مری دنیا وُہی کوچہ مُبیں ہے
مرا احساس ٹن مٹی تلے ہے
یوں کہنے کو مرے نیچے زمیں ہے
یقیں کامل، ہے اک پوشیدہ ہستی
اسی صورت ہی جھکتی یہ جبیں ہے
مری ناقص نگاہوں کو ہے لگتا
فلک اور آسماں پر کچھ نہیں ہے
میں اپنے آپ کا ہوں یار کھوجی
مرا چہرہ مرا ہی راہ بیں ہے
سُکوں تم چاہتے ہو یار عثماں
ہا ہا ہا ہا! بھلا یہ بھی کہیں ہے

0
55