برسوں کے بعد مِرا یار ملا مشکل سے
آنکھیں نم ہو ہو کے اور گرد ہٹائی دل سے
وقت کے ساتھ بدلتے گئے سارے رشتے
ایک رشتہ نہیں بدلا دلِ نا قابل سے
کوششیں دونوں نے کی جان بچانے کے لئے
چیختا میں تو رہا اور وہ بھی ساحل سے

0
71