یہ اوجِ فلک سے نظام آ گیا ہے
بلندی پہ ماہِ تمام آ گیا ہے
ہوا ذکر اونچا جہاں میں نبی کا
خدا سے جو اُن پر سلام آ گیا ہے
یوں احساں کیا ہے خدائی پہ رب نے
نبی اس میں خیر الانام آ گیا ہے
ہے ناز و ادا میں ہوائے مدینہ
مدینے میں عالی مقام آ گیا ہے
گھٹا طیبہ سے، کرم کی جو آئی
یوں مومن پہ احسانِ تام آ گیا ہے
حسیں نامِ دلبر لیا جب زباں نے
کرم ہے جو رب کا، وہ عام آ گیا ہے
حرم سے صنم سب رواں ہو گئے ہیں
زہے انبیا کا امام آ گیا ہے
اے محمود ظلمت رواں ہے جہاں سے
فروزاں جو ماہِ تمام آ گیا ہے

0
46