مبارک جو آمد تھی سرکارؐ کی
خبر لے کے آئی تھی انوار کی
بلایا جو معراج میں رب نے تھا
عیاں ہو گئی شان ابرارؐ کی
مدینہ سے دوری ہے بے حد گراں
"گزر جائے رت جیسے گلزار کی"
کہ صلّ علیٰ دم بہ دم لب پہ ہے
سدا جاری مدحت ہے مختارؐ کی
ہے محشر، ہے کوثر، ہے میزان پر
شفاعت ہے امت پہ سردارؐ کی
حنین ایک غزوہ رہا یاد گار
نبھائی طرفداری انصارؓ کی
نگاہوں میں ناصؔر ہے روضہ بسا
خدا حاضری دے جو دربارؐ کی

0
45