| تیرے دل میں حقیر ہوتے ہیں |
| ورنہ ہم تو فقیر ہوتے ہیں |
| اس کی پھولوں پہ بادشاہت ہے |
| رنگ اس کے وزیر ہوتے ہیں |
| دیکھ حالت مرے نصیبوں کی |
| آڑی ترچھی لکیر ہوتے ہیں |
| اک شرارت نہیں میں کر سکتا |
| لوگ کتنے شریر ہوتے ہیں |
| آپ آئیں ہمیں یہ سمجھائیں |
| آپ کے بھی ضمیر ہوتے ہیں |
| تیرے دل میں حقیر ہوتے ہیں |
| ورنہ ہم تو فقیر ہوتے ہیں |
| اس کی پھولوں پہ بادشاہت ہے |
| رنگ اس کے وزیر ہوتے ہیں |
| دیکھ حالت مرے نصیبوں کی |
| آڑی ترچھی لکیر ہوتے ہیں |
| اک شرارت نہیں میں کر سکتا |
| لوگ کتنے شریر ہوتے ہیں |
| آپ آئیں ہمیں یہ سمجھائیں |
| آپ کے بھی ضمیر ہوتے ہیں |
معلومات