نگاہِ برق میں زلفِ سیہ میں الجھے رہے
تمام عمر کسی بے وفا میں الجھے رہے
انہیں مسرتِ ایذا تھی ہم تھے ڈھیٹ بہت
وہ کارِ جبر میں ہم جبرِ وا میں الجھے رہے

0
63