کیوں وقت کی آواز دبانے میں لگے ہیں
کیوں امن کی دیوار گرانے میں لگے ہیں
ہم لوگ تو لاشوں کو اٹھانے میں ہیں مصروف
اور کچھ لوگ ابھی جشن منانے میں لگے ہیں
کیا خیر کی امید کرے کوئی یہاں تو
انسان کو انسان مٹانے میں لگے ہیں

0
14