میرے مولا تُو خطائیں بخش دینا فضل سے
نیکیوں سے بھی مبدل ان کو کرنا فضل سے
ہم پہ ستاری بھی فرما اور غفاری بھی کر
ناگہانی آفتوں کو بھی پلٹنا فضل سے
دے ہمیں خوشحالی، صحت، امن کی سب نعمتیں
عافیت بھی ہو، سلامت بھی تُو رکھنا فضل سے
کر چکے دنیا سے پردہ، ہو انہیں جنت عطا
لغزشیں مرحومیں کی بھی تُو بخشنا فضل سے
تربیت باطن کی ناصؔر چاہتے ہیں رب سے ہم
نفس کی اصلاح کرتے بھی ترشنا فضل سے

0
62