یوں اپنے دشمن کو جلاتا جاتا ہوں
دکھ سہتا ہوں اور مسکراتا جاتا ہوں
ہے کون مخلص اور منافق ہے کون
میں یار سارے آزماتا جاتا ہوں
جلتے ہیں میرے نام سے جلنے والے
اور جلنے والوں کو جلاتا جاتا ہوں
میں ہر یزیدِ وقت کے آگے یونہی
ڈٹ جاتا ہوں اور جگمگاتا جاتا ہوں
کہہ دو یہ ظالم سے مرے ساغر جا کے
ظلمت کرو تم میں نبھاتا جاتا ہوں

0
90