مفاعیلن مفاعیلن فعولن |
سنو مجھ سے جسارت ہو گئی ہے |
مجھے تم سے محبت ہو گئی ہے |
تمارا ساتھ اس درجہ حسیں ہے |
مجھے اب اس کی عادت ہو گئی ہے |
کبھی جو آسرا بنتی تھی میرا |
وہ لڑکی اب اکارت ہو گئ ہے |
بھروسہ کر لیا تھا ہم نے تم پر |
یہی ہم سے حماقت ہو گئی ہے |
عجب اک حشر برپا ہے جہاں میں |
محبت بھی تجارت ہو گئی ہے |
راجہ حارث دھنیال |
معلومات