چُپکے چُپکے خواب میں تیرا آنا یاد ہے
پہلُو میں تیرا مجھے وہ لٹانا یاد ہے
پاک باطن رونقِ انجمن ہم کو ترا
رُوپِ مریم میں ہاں مجلس لگانا یاد ہے
شہر میں آنا مرے اور وہ میرا تجھے
ملنے کو فَرْطِ مُحَبَّت سے جانا یاد ہے
ہم کو اب تک تیری سب ہی مجالس یاد ہیں
وہ رُلانا اور ہنسنا ہنسانا یاد ہے
تیری دل داری بھلا ہی نہیں سکتا حسن
رونے پر میرے تری آنکھ بھَرنا یاد ہے

0
42